ترکی میں "اخوان المسلمون" چینلز پر دو پروگرام رک گئے ہیں

ترکی میں "اخوان المسلمون" چینلز پر دو پروگرام رک گئے ہیں
TT

ترکی میں "اخوان المسلمون" چینلز پر دو پروگرام رک گئے ہیں

ترکی میں "اخوان المسلمون" چینلز پر دو پروگرام رک گئے ہیں
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کے ذریعہ اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ فون پر بات کرنے کے چند گھنٹوں بعد ہی پرسو ترکی میں اخوان کے چینلز پر پیش کیے جانے والے دو سب سے نمایاں پروگرام پیش کرنے والوں نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے کام بند کر دیا ہے اور اپنے پروگرام بھی بند کردیئے ہیں۔

اسطنبول میں "مکملین" چینل پر "مصر ٹوڈے" پروگرام کے پیش کنندہ محمد ناصر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ رمضان کے پورے مہینے میں چھٹیوں پر رہیں گے۔

"الشرق" چینل پر "معتز کے ساتھ" پروگرام کے پیش کش معتز مطر زیادہ واضح تھے کیونکہ انہوں نے صرف ایک گھنٹہ سے بھی کم عرصہ تک چلنے والے اپنے پروگرام کی ایک مختصر اور آخری ایپیسوڈ کی پیش کش کا اعلان کیا ہے اور اس میں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ یہ چینل پر ان کی آخری پیشی ہے اور وہ ایک ایسی کھلی چھٹی پر رہیں گے جن کی امید انہیں بالکل نہیں تھی۔(۔۔۔)

پیر 30 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 12 اپریل 2021ء شماره نمبر [15476]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]