ایران نے "نتنز" میں ہونے والے ایک دھماکے کے اعتراف کے ساتھ ہی دے دی اسرائیل کو دھمکی https://urdu.aawsat.com/home/article/2916121/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%86%D8%AA%D9%86%D8%B2-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AF%DA%BE%D9%85%D8%A7%DA%A9%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DB%81%DB%8C-%D8%AF%DB%92-%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88
ایران نے "نتنز" میں ہونے والے ایک دھماکے کے اعتراف کے ساتھ ہی دے دی اسرائیل کو دھمکی
گزشتہ ہفتے ہفتہ نتنز کی سہولت پر گیس پمپنگ کی کارروائیوں کے آغاز کے بعد ایرانی ٹیلی ویژن کے ذریعہ "آئ آر 6" سینٹری فیوجز کی نشر کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے
تل ابیب :«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب :«الشرق الأوسط»
TT
ایران نے "نتنز" میں ہونے والے ایک دھماکے کے اعتراف کے ساتھ ہی دے دی اسرائیل کو دھمکی
گزشتہ ہفتے ہفتہ نتنز کی سہولت پر گیس پمپنگ کی کارروائیوں کے آغاز کے بعد ایرانی ٹیلی ویژن کے ذریعہ "آئ آر 6" سینٹری فیوجز کی نشر کردہ تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ایران نے گزشتہ روز اسرائیل پر نتنز جوہری تنصیبات میں سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اس سہولت کے نقصانات کے حجم کے بارے میں ایرانی عہدیداروں میں پائے جانے والے تضادات کے درمیان اس حملے کا جوابی کارروائی کا عہد بھی کیا ہے۔
قومی کونسل برائے قومی سلامتی سے وابستہ "نور نیوز" ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ نتنز میں بجلی کی بندش کا سبب بننے والے شخص کی شناخت ہوگئی ہے اور اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔
ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالونڈی نے اعتراف کیا ہے کہ نتنز میں دھماکہ ہوا ہے لیکن یہ تنز کے اندر چھوٹا ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ان نقصانات کی اصلاح جلد ہی کر لی جائے گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]