فلسطینیوں کو انتخابی سیکیورٹی انتشار کا خدشہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2916951/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B4%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%DB%81-%DB%81%DB%92
فلسطینی الیکشن کمیشن کی ایک خاتون ملازمہ کو رواں سال 6 اپریل کو رام اللہ کے اندر کمیشن کے صدر دفتر میں پولنگ کی فہرستوں کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
رام اللہ: «الشرق الاوسط»
TT
TT
فلسطینیوں کو انتخابی سیکیورٹی انتشار کا خدشہ ہے
فلسطینی الیکشن کمیشن کی ایک خاتون ملازمہ کو رواں سال 6 اپریل کو رام اللہ کے اندر کمیشن کے صدر دفتر میں پولنگ کی فہرستوں کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
فلسطینی قانون ساز انتخابات کی تاریخ قریب آنے کے ساتھ ہی فلسطینی صدر محمود عباس کے مخالف رہنما محمد دحلان کی سربراہی میں اصلاح پسند تحریک سے وابستہ مستقبل کی فہرست میں شامل ایک امیدوار سے تعلق رکھنے والے فرد کے مکان کو مغربی کنارے میں گولیوں کا نشانہ بنایا گيا ہے جس کی وجہ سے ووٹنگ کے عمل سے وابستہ سیکیورٹی انتشار کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
شہر الخلیل میں مستقبل کی فہرست کے امیدوار وکیل حاتم شاہین کے گھر اور دفتر پر فائرنگ کا واقعہ سامنے آیا ہے جبکہ کچھ آڈیو ریکارڈنگ اور چند معلومات لیک ہوئے ہیں جن میں متعدد فہرستوں میں امیدواروں کو نشانہ بنایا گیا ہے لیکن اس کی صداقت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)