ایران نے اسرائیلی جہاز پر حملہ کرکے دیا اپنا جواب

تہران میں ایرانی جوہری صنعت کی ایک نمائش میں گزشتہ ہفتے اعلی درجے کی دوسری، چوتھی اور چھٹی نسل کی سنٹری فیوجز کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تہران میں ایرانی جوہری صنعت کی ایک نمائش میں گزشتہ ہفتے اعلی درجے کی دوسری، چوتھی اور چھٹی نسل کی سنٹری فیوجز کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران نے اسرائیلی جہاز پر حملہ کرکے دیا اپنا جواب

تہران میں ایرانی جوہری صنعت کی ایک نمائش میں گزشتہ ہفتے اعلی درجے کی دوسری، چوتھی اور چھٹی نسل کی سنٹری فیوجز کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تہران میں ایرانی جوہری صنعت کی ایک نمائش میں گزشتہ ہفتے اعلی درجے کی دوسری، چوتھی اور چھٹی نسل کی سنٹری فیوجز کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایران نے گزشتہ اتوار کو نتنز جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے والے اس بمباری کا جواب جس کے پیچھے اسرائیل کے ہونے کا الزام لگایا ہے امارات کے ساحل سے دور ایک اسرائیلی جہاز پر حملہ کرکے اور یورینیم کی افزودگی کی سطح کو 60 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ کرکے دیا ہے۔

اسرائیلی "چینل 12" کی خبر کے مطابق اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بزنس مین کی جہاز پر ہونے والے حملے کے لئے ایران ذمہ دار ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اس میں معمولی نقصان ہوا ہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

اسرائیلی تجزیہ کاروں نے اس حملے کو ایران کی طرف سے ان حملوں کا ابتدائی رد عمل قرار دیا ہے جس کا سامنا اسے کرنا پڑا ہے اور اس کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے اور انہیں بدلہ لینے کے لئے بڑے اہداف کے خلاف حملہ کی توقع ہے۔(۔۔۔)

بدھ 02 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 14 اپریل 2021ء شماره نمبر [15478]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]