عون نے جنوبی سرحدی حکم نامہ پر دستخط کو منجمد کردیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2920116/%D8%B9%D9%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%85-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%AE%D8%B7-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%86%D8%AC%D9%85%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
عون نے جنوبی سرحدی حکم نامہ پر دستخط کو منجمد کردیا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کو گزشتہ روز شام کے سفیر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
عون نے جنوبی سرحدی حکم نامہ پر دستخط کو منجمد کردیا ہے
لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کو گزشتہ روز شام کے سفیر کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان کے صدر مائل عون نے ایک ایسے حکم نامہ پر دستخط کرنے سے منع کردیا ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ متنازعہ جنوبی معاشی زون میں لبنان کے مطالبات میں اضافہ ہوگا اور یہ ایک ایسا اچانک اقدام ہے جو اس فائل سے متصادم ہے جس نے مستعفی حکومت کے وزیروں اور اس کے صدر حسان دیاب کے مابین اپنا راستہ اختیار کیا ہے۔
اگرچہ عون کے ذریعہ لیا گیا سرکاری جواز کا معاملہ قانون سازی اور مشاورت کمیشن کی رائے پر مبنی کابینہ کے اجلاس کے دوران اس فرمان کی منظوری کی ضرورت کی طرف محول کیا گيا ہے لیکن عون کے مخالفین نے تجزیہ یہ کیا ہے کہ وہ نگراں حکومت کو بحال کرنے اور اس اسرائیلی غصہ کو پرسکون کرنے کے لئے مسئلے کو ملتوی کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں مذاکرات کو روکنے کی دھمکی دی گئی تھی اور اس سے قبل لبنان نے اس رقبہ سے زیادہ حصہ کا مطالبہ کیا تھا جس کا مطالبہ وہ گزشتہ حکم نامہ میں کیا کرتا تھا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]