ایران میں افزودگی کے اضافہ کی وجہ سے سعودی عرب اور یورپ میں تشویش کا ماحول

ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

ایران میں افزودگی کے اضافہ کی وجہ سے سعودی عرب اور یورپ میں تشویش کا ماحول

ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ایران میں نتنز کے اندر یورینیم کی افزودگی سائٹ دیھکی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ایک طرف سعودی عرب اور دوسری طرف 2015 میں بڑی طاقتوں اور ایران کے مابین "جوہری معاہدے" میں شامل تین یورپی ممالک نے ایران کی یورینیم کی تقویت کو 60 فیصد تک بڑھانے کے حالیہ فیصلے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کا اعلان بین الاقوامی مذاکرات کے موقع پر ہوا ہے جس کا آغاز آج بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان معاہدے کو بحال کرنے کے سلسلہ میں ویانا میں ہونا ہے۔

سعودی عرب نے وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کو افزودگی کی شرح کو 60 فیصد تک بڑھانے کے اعلان کو پرامن استعمال کے لئے ایک خاص پروگرام قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 03 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 15 اپریل 2021ء شماره نمبر [15479]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]