کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2920996/%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF%D8%AC%D8%A4%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
کرایہ کے جنگجؤوں کے نکالے جانے کے سلسلہ میں لیبیا، عرب اور بین الاقوامی دباؤ
ابو الغیط کو کل لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (لیگ کی میڈیا آفس)
لیبیا میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جان کوبیش نے گزشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط اور مصری وزیر خارجہ سامح شكری کے ساتھ لیبیا میں کرائے کے فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کی فائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور اس دوران نئے ایگزیکٹو اتھارٹی کی حمایت جاری رکھنے کے پہلوؤں کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی ہے اور اسی طرح اگلے ہفتے لیبیا کے سلسلہ میں کوآرٹیٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
کوبیس، ابو الغیط اور شکری کی گفتگو میں ان مجموعی پیشرفتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو لیبیا کے اندر سیاسی، سلامتی اور معاشی میدانوں میں ہوئیں ہیں اور خاص طور پر جنیوا میں دستخط کیے گئے جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ حقوق اور اقدامات کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)