ترکی نے مصر کے ساتھ ایک نئے مرحلے کا اعلان کیا ہے

 ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ترکی نے مصر کے ساتھ ایک نئے مرحلے کا اعلان کیا ہے

 ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی نے مصر کے ساتھ تعلقات میں ایک نئے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا ہے جس میں باہمی دورے اور بات چیت شامل ہے اور اس میں دونوں ممالک کے سفیروں کی واپسی کے سلسلہ میں معاہدے بھی ہو سکتے ہیں۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ ہفتہ کے روز کی جانے والی فون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصر کے ساتھ تعلقات میں ایک نیا دور شروع ہوگا اور باہمی دورے بھی ہوں گے اور وزرائے خارجہ اور سفارت کاروں کے معاونین کی سطح کا ایک اجلاس بھی ہو سکتا ہے جس کے دوران دونوں ملکوں کے سفیروں کی تقرری کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔۔۔ اس کی تاریخ کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور ہم اس پر اگلے مرحلے میں تبادلۂ خیال کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 03 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 15 اپریل 2021ء شماره نمبر [15479]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]