سینئر سفارت کاروں نے گزشتہ روز امریکی وفد کی موجودگی کے بغیر ایک مشکل اور سنجیدہ اجلاس مکمل کیا ہے لیکن یورینیم کی افزودگی کی نتنز سہولت پر بمباری اور تہران کے ذریعہ یورینیم کی افزودگی کی سطح کو 60 فیصد تک بڑھانے کے فیصلے کے بعد تناؤ میں اضافہ ہوا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس سے جوہری ہتھیاروں کی تعمیر کے لئے درکار 90 فیصد کی سطح تک پہنچا ممکن ہوگا۔
ایرانی مذاکرات کے چیف عباس عراقجی نے کہا ہے کہ یہ ملاقات دونوں طرف سے انتہائی سنجیدہ اور چیلنجوں سے بھری ہوئی تھی اور انہوں نے اشارہ کیا کہ انہوں نے اپنے ملک کے مواقف کو واضح طور پر بتا دیا ہے اور دوسرے فریقوں سے اس واقعے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]