ویانا مذاکرات ایرانی انتباہات سے متصادم ہیں

کل نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کو ویانا میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں فریقین کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایک ہوٹل سے روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کو ویانا میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں فریقین کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایک ہوٹل سے روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ویانا مذاکرات ایرانی انتباہات سے متصادم ہیں

کل نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کو ویانا میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں فریقین کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایک ہوٹل سے روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کو ویانا میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں فریقین کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایک ہوٹل سے روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ویانا میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے منعقدہ دوسرا اجلاس وقت ضائع کرنے اور مذاکرات سے دستبرداری کے سلسلہ میں ایرانی انتباہ سے متصادم ہے۔

سینئر سفارت کاروں نے گزشتہ روز امریکی وفد کی موجودگی کے بغیر ایک مشکل اور سنجیدہ اجلاس مکمل کیا ہے لیکن یورینیم کی افزودگی کی نتنز سہولت پر بمباری اور تہران کے ذریعہ یورینیم کی افزودگی کی سطح کو 60 فیصد تک بڑھانے کے فیصلے کے بعد تناؤ میں اضافہ ہوا ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس سے جوہری ہتھیاروں کی تعمیر کے لئے درکار 90 فیصد کی سطح تک پہنچا ممکن ہوگا۔

ایرانی مذاکرات کے چیف عباس عراقجی نے کہا ہے کہ یہ ملاقات دونوں طرف سے انتہائی سنجیدہ اور چیلنجوں سے بھری ہوئی تھی اور انہوں نے اشارہ کیا کہ انہوں نے اپنے ملک کے مواقف کو واضح طور پر بتا دیا ہے اور دوسرے فریقوں سے اس واقعے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]