امریکہ نے اپنے مغربی اتحادیوں کی ہم آہنگی کے ساتھ روس کے خلاف ایسی متعدد سخت پابندیاں عائد کردی ہے جن میں روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے اور درجنوں روسی افراد اور اداروں کے خلاف دیگر پابندیوں عائد کرنا شامل ہے اور یہ اقدام روسی ایجنٹوں کے ذریعہ سرکاری اور نجی اداروں سمیت فیڈرالی ایجنسیوں کو ہیک کرنے کے کے خلاف وسیع پیمانہ پر کیا گیا ہے اور یہ ہیکنگ سولار وینڈیز کمپنی کے سسٹم میں گھس کر کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف شمسی ہواؤں کے علاوہ بدنیتی پر مبنی بہت سی دیگر سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔
بڑھتی ہوئی تناؤ کی علامت کے طور پر روسی وزارت خارجہ نے ماسکو میں امریکی سفیر کو طلب کیا اور دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یقینی طور پر ہوگا۔
تاہم امریکی صدر جو بائیڈن نے خود بھی اس اقدام کو متوازن کرنے کی کوشش کی ہے اور خیال کیا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں تناؤ کو کم کرنے کا وقت آگیا ہے اور انہوں نے اشارہ کیا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے کہا ہے کہ واشنگٹن نے ماسکو کی 2016 کے صدارتی انتخابات میں مداخلت پر نتیجہ اخذ کر لیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]