منظم مغربی پابندیوں کی وجہ سے روس کے ساتھ تناؤ میں ہوا دوبارہ اضافہ

واشنگٹن میں روسی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے 10 سفارتکاروں سے محروم ہوجائے گا (اے ایف پی)
واشنگٹن میں روسی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے 10 سفارتکاروں سے محروم ہوجائے گا (اے ایف پی)
TT

منظم مغربی پابندیوں کی وجہ سے روس کے ساتھ تناؤ میں ہوا دوبارہ اضافہ

واشنگٹن میں روسی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے 10 سفارتکاروں سے محروم ہوجائے گا (اے ایف پی)
واشنگٹن میں روسی سفارتخانہ کو دیکھا جا سکتا ہے جو اپنے 10 سفارتکاروں سے محروم ہوجائے گا (اے ایف پی)
امریکہ نے اپنے مغربی اتحادیوں کی ہم آہنگی کے ساتھ روس کے خلاف ایسی متعدد سخت پابندیاں عائد کردی ہے جن میں روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے اور درجنوں روسی افراد اور اداروں کے خلاف دیگر پابندیوں عائد کرنا شامل ہے اور یہ اقدام روسی ایجنٹوں کے ذریعہ سرکاری اور نجی اداروں سمیت فیڈرالی ایجنسیوں کو ہیک کرنے کے کے خلاف وسیع پیمانہ پر کیا گیا ہے اور یہ ہیکنگ سولار وینڈیز کمپنی کے سسٹم میں گھس کر کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف شمسی ہواؤں کے علاوہ بدنیتی پر مبنی بہت سی دیگر سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔

بڑھتی ہوئی تناؤ کی علامت کے طور پر روسی وزارت خارجہ نے ماسکو میں امریکی سفیر کو طلب کیا اور دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یقینی طور پر ہوگا۔

تاہم امریکی صدر جو بائیڈن نے خود بھی اس اقدام کو متوازن کرنے کی کوشش کی ہے اور خیال کیا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں تناؤ کو کم کرنے کا وقت آگیا ہے اور انہوں نے اشارہ کیا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے کہا ہے کہ واشنگٹن نے ماسکو کی 2016 کے صدارتی انتخابات میں مداخلت پر نتیجہ اخذ کر لیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]