عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ایک خونی بم دھماکے اور اس اس سے چند گھنٹے قبل عراق کے کردستان علاقے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں متعدد باہمی حملوں کی وجہ سے عراق میں تشدد کی لہروں کی واپسی کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے جس کا مقصد ملک میں اوراق کو خلط ملط کرنا ہے۔

صدر سٹی میں ایک پرہجوم مقبول بازار میں ہونے والے دھماکے سے وہاں کے رہائشیوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے جہاں سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے چاروں طرف ایک محاصرہ لگآ دیا ہے اور اس کے داخلی راستے بند کردیئے ہیں اور سول ڈیفنس فورسز آگ بجھانے اور زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لئے پہنچ گئیں ہیں اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اس دھماکے میں 4 افراد کی ہلاکت کے بارے میں بتایا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس سے مادی نقصان کے علاوہ ایک ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]