عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ایک خونی بم دھماکے اور اس اس سے چند گھنٹے قبل عراق کے کردستان علاقے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں متعدد باہمی حملوں کی وجہ سے عراق میں تشدد کی لہروں کی واپسی کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے جس کا مقصد ملک میں اوراق کو خلط ملط کرنا ہے۔

صدر سٹی میں ایک پرہجوم مقبول بازار میں ہونے والے دھماکے سے وہاں کے رہائشیوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے جہاں سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے چاروں طرف ایک محاصرہ لگآ دیا ہے اور اس کے داخلی راستے بند کردیئے ہیں اور سول ڈیفنس فورسز آگ بجھانے اور زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لئے پہنچ گئیں ہیں اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اس دھماکے میں 4 افراد کی ہلاکت کے بارے میں بتایا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس سے مادی نقصان کے علاوہ ایک ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]