عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عراق میں تشدد کی لہر اوراق تک میں گھل مل گئی ہے

عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقیوں کو گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ہوئے دھماکے کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے صدر شہر میں ایک خونی بم دھماکے اور اس اس سے چند گھنٹے قبل عراق کے کردستان علاقے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں متعدد باہمی حملوں کی وجہ سے عراق میں تشدد کی لہروں کی واپسی کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے جس کا مقصد ملک میں اوراق کو خلط ملط کرنا ہے۔

صدر سٹی میں ایک پرہجوم مقبول بازار میں ہونے والے دھماکے سے وہاں کے رہائشیوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے جہاں سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے چاروں طرف ایک محاصرہ لگآ دیا ہے اور اس کے داخلی راستے بند کردیئے ہیں اور سول ڈیفنس فورسز آگ بجھانے اور زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لئے پہنچ گئیں ہیں اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اس دھماکے میں 4 افراد کی ہلاکت کے بارے میں بتایا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ اس سے مادی نقصان کے علاوہ ایک ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 04 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 16 اپریل 2021ء شماره نمبر [15480]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]