دبیبہ نے لیبیا سے "ویگنر" نکالنے کا مطالبہ روس سے کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2927131/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%B3%DB%92-%D9%88%DB%8C%DA%AF%D9%86%D8%B1-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
دبیبہ نے لیبیا سے "ویگنر" نکالنے کا مطالبہ روس سے کیا ہے
ماسکو میں گزشتہ روز روسی وزیر دفاع کے ساتھ لیبیا کے وزیر اعظم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف پی)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں نئی سیکیورٹی تناؤ اور اچانک مسلح ملیشیاؤں کے متحرک ہونے کے درمیان "قومی اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید دبیبہ نے روسی حکام سے کرائے کے افراد بھیجنے والی روسی "ویگنر" کمپنی پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ اپنے اہلکار کو لیبیا سے نکال لے۔
دبیبہ کے روس کے دورے پر جانے سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لیبیا کے اندر جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کرنے کے لئے دو بین الاقوامی مبصرین کو بھیجنے کے بارے میں ایک مسودہ قرارداد پر ووٹنگ کی توقع کی جارہی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ان کی حکومت کی ترجیحات کرائے اور غیر قانونی غیر ملکی افواج کی واپسی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔