اریٹیریا نے ٹگرائے میں اپنی افواج کی موجودگی کے اعتراف کے ساتھ ان کے انخلا کا کیا وعدہ

ٹگرائے علاقے کے دارالحکومت شمالی میکیلی شہر میں ایک قتل عام کے متاثرین کو الوداع کرتے ہوئے خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ٹگرائے علاقے کے دارالحکومت شمالی میکیلی شہر میں ایک قتل عام کے متاثرین کو الوداع کرتے ہوئے خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اریٹیریا نے ٹگرائے میں اپنی افواج کی موجودگی کے اعتراف کے ساتھ ان کے انخلا کا کیا وعدہ

ٹگرائے علاقے کے دارالحکومت شمالی میکیلی شہر میں ایک قتل عام کے متاثرین کو الوداع کرتے ہوئے خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ٹگرائے علاقے کے دارالحکومت شمالی میکیلی شہر میں ایک قتل عام کے متاثرین کو الوداع کرتے ہوئے خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعہ اور ہفتہ کی رات اریٹیریا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط بھیجا ہے جس میں اس نے شمالی ایتھوپیا میں واقع ٹگرائے علاقے میں پہلی بار اپنی فوج کی موجودگی کا اعتراف کیا اور ان کے انخلا کا وعدہ بھی کیا ہے۔

نومبر 2020 کے اوائل میں ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد نے علاقے میں حکمراں ٹگرائے پیپلز لبریشن فرنٹ کی گرفتاری اور ان سے اسلحے لینے کے لئے فیڈرل آرمی کو ٹگرائے ​​روانہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور ایتھوپیا کی فوج کو شمال کی جانب سے ٹگرائے کے برابر اریٹیریا سے آنے والی افواج کی حمایت حاصل ہوئی اور اس کے علاوہ جنوب سے اس سے ملحقہ ایتھوپیا کے علاقے امہرا کے فوجیوں کی حمایت بھی ملی اور وزیر اعظم نے 28 نومبر کو فتح کا اعلان بھی کردیا۔(۔۔۔)

اتوار 06 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 18 اپریل 2021ء شماره نمبر [15482]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]