ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے کورونا کے خلاف جنگ میں پیدا ہوئی رکاوٹ

کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے کورونا کے خلاف جنگ میں پیدا ہوئی رکاوٹ

کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے دنیا بھر میں اس کورونا وبا کا مقابلہ کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو چکی ہے جس سے 30 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں اب تک تقسیم کی جانے والی ویکسین کی 90 فیصد خوراکیں امیر ممالک میں تھیں جبکہ غریب ممالک کو اپنی آبادی کے لئے کافی ویکسین حاصل کرنے کے سلسلہ میں طویل مہینوں اور شاید کئی سال انتظار کرنا پڑ سکتا ہے اور ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے دوبارہ یہ بات کہی ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں تیزی سے منصفانہ طور پر ویکسین کی تقسیم نہ صرف اخلاقی اور معاشرتی ذمہ داری ہے بلکہ وائرس کے نئے مرحلہ کو روکنے کے لئے یہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اس نئے مرحلہ سے ویکسینوں کے اثرات کالعدم ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 06 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 18 اپریل 2021ء شماره نمبر [15482]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]