ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے کورونا کے خلاف جنگ میں پیدا ہوئی رکاوٹ

کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT
20

ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے کورونا کے خلاف جنگ میں پیدا ہوئی رکاوٹ

کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ممبئی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کرونا ٹیسٹ کے لئے منتظر لوگوں کی لائنیں دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
ویکسینیشن مہموں میں اختلاف کی وجہ سے دنیا بھر میں اس کورونا وبا کا مقابلہ کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو چکی ہے جس سے 30 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں اب تک تقسیم کی جانے والی ویکسین کی 90 فیصد خوراکیں امیر ممالک میں تھیں جبکہ غریب ممالک کو اپنی آبادی کے لئے کافی ویکسین حاصل کرنے کے سلسلہ میں طویل مہینوں اور شاید کئی سال انتظار کرنا پڑ سکتا ہے اور ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے دوبارہ یہ بات کہی ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں تیزی سے منصفانہ طور پر ویکسین کی تقسیم نہ صرف اخلاقی اور معاشرتی ذمہ داری ہے بلکہ وائرس کے نئے مرحلہ کو روکنے کے لئے یہ کرنا ضروری ہے کیونکہ اس نئے مرحلہ سے ویکسینوں کے اثرات کالعدم ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 06 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 18 اپریل 2021ء شماره نمبر [15482]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT
20

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]