مارب کی لڑائیوں نے اختیار کی شدت اور دس لاکھ بے گھر افراد کو ان خطرات کا سامناhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2934021/%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DA%91%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%AF%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D8%B3-%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%BE-%D8%A8%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7
مارب کی لڑائیوں نے اختیار کی شدت اور دس لاکھ بے گھر افراد کو ان خطرات کا سامنا
پرسو صنعا میں ایک یمنی لڑکی کو روایتی لباس میں ملبوس دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
عدن: علی ربیع
TT
TT
مارب کی لڑائیوں نے اختیار کی شدت اور دس لاکھ بے گھر افراد کو ان خطرات کا سامنا
پرسو صنعا میں ایک یمنی لڑکی کو روایتی لباس میں ملبوس دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مارب کی لڑائیوں میں مزید کشیدگی اس وقت دیکھنے میں آئی ہے جب حوثی ملیشیاؤں نے تمام بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی طرف سے حملے روکنے کے سلسلہ میں کئے جانے والے مطالبہ کو دیوار سے دے مارا ہے ایسے وقت میں اور یہ بھی ایسے وقت میں جب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ان لڑائیوں سے ایک ملین سے زیادہ بے گھر افراد کی جان کو خطرہ ہے۔
یمنی فوج نے بتایا ہے کہ حکومتی فورسز نے مارب گورنریٹ کے مغرب میں واقع صرواح شہر کے محاذوں پر لڑائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور اس میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فوجی فضائیہ کی ایک بڑی مدد ملی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔