باغیوں کے خلاف جنگ میں چاڈ کے صدر کی ہوئی موتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2934056/%D8%A8%D8%A7%D8%BA%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%86%D8%A7%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%AA
محمد ادریس دیبی کو اپنے والد کے انتقال کے سلسلہ میں فوجی اعلان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور 11 اپریل کو اپنا ووٹ دینے کے دوران مرحوم صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
محمد ادریس دیبی کو اپنے والد کے انتقال کے سلسلہ میں فوجی اعلان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور 11 اپریل کو اپنا ووٹ دینے کے دوران مرحوم صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
چاڈ کے صدر ادریس دیبی انتو نے 30 سال قبل شروع ہونے والے اپنے طویل وعدوں کو پورا کرنے کے مقصد سے اپنی چھٹی مدت کے لئے انتخاب پر مبارکبادی حاصل نہیں کر سکے کیونکہ وہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں زخمی ہوگئے اور گزشتہ روز ملک کے شمال میں ان مسلح باغیوں کے خلاف لڑائیوں میں ان کا انتقال ہوگیا جو حزب اختلاف "جانشینی اور ہم آہنگی کے محاذ" کے بینر تلے جمع ہو گئے تھے اور دارالحکومت نجامينا کی طرف مارچ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
ملک کے صدر کی وفات کے اعلان کے فورا بعد ہی مقتول صدر کے بیٹے جنرل محمد دیبی کی سربراہی میں ایک عبوری فوجی کونسل تشکیل دی گئی ہے اور ایک ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے، کرفیو نافذ کردیا گیا، زمین اور ہوائی سرحدیں بند کردی گئیں ہیں، پارلیمنٹ اور حکومت کو تحلیل کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے آئینی خلا پیدا ہو گیا ہے اور آنے والے دنوں میں خدشات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)