باغیوں کے خلاف جنگ میں چاڈ کے صدر کی ہوئی موت

محمد ادریس دیبی کو اپنے والد کے انتقال کے سلسلہ میں فوجی اعلان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور 11 اپریل کو اپنا ووٹ دینے کے دوران مرحوم صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
محمد ادریس دیبی کو اپنے والد کے انتقال کے سلسلہ میں فوجی اعلان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور 11 اپریل کو اپنا ووٹ دینے کے دوران مرحوم صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
TT

باغیوں کے خلاف جنگ میں چاڈ کے صدر کی ہوئی موت

محمد ادریس دیبی کو اپنے والد کے انتقال کے سلسلہ میں فوجی اعلان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور 11 اپریل کو اپنا ووٹ دینے کے دوران مرحوم صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
محمد ادریس دیبی کو اپنے والد کے انتقال کے سلسلہ میں فوجی اعلان کے دوران دیکھا جا سکتا ہے اور 11 اپریل کو اپنا ووٹ دینے کے دوران مرحوم صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
چاڈ کے صدر ادریس دیبی انتو نے 30 سال قبل شروع ہونے والے اپنے طویل وعدوں کو پورا کرنے کے مقصد سے اپنی چھٹی مدت کے لئے انتخاب پر مبارکبادی حاصل نہیں کر سکے کیونکہ وہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں زخمی ہوگئے اور گزشتہ روز ملک کے شمال میں ان مسلح باغیوں کے خلاف لڑائیوں میں ان کا انتقال ہوگیا جو حزب اختلاف "جانشینی اور ہم آہنگی کے محاذ" کے بینر تلے جمع ہو گئے تھے اور دارالحکومت نجامينا کی طرف مارچ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

ملک کے صدر کی وفات کے اعلان کے فورا بعد ہی  مقتول صدر کے بیٹے جنرل محمد دیبی کی سربراہی میں ایک عبوری فوجی کونسل تشکیل دی گئی ہے اور ایک ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے، کرفیو نافذ کردیا گیا، زمین اور ہوائی سرحدیں بند کردی گئیں ہیں، پارلیمنٹ اور حکومت کو تحلیل کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے آئینی خلا پیدا ہو گیا ہے اور آنے والے دنوں میں خدشات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 09 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 21 اپریل 2021ء شماره نمبر [15485]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]