واشنگٹن: تہران یمن میں تنازعہ ختم نہیں کرنا چاہتا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2935321/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7-%DA%86%D8%A7%DB%81%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
واشنگٹن: تہران یمن میں تنازعہ ختم نہیں کرنا چاہتا ہے
مارب کے ایک محاذ پر یمنی فوج کے ایک جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمنی بحران کو حل کے لئے امریکی مندوب تیمتھیس لینڈرنگ نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ یمن میں منفی کردار ادا کررہا ہے اور وہ اس ملک میں تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے کیونکہ وہ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے میں حوثی گروپ کی حمایت کر رہا ہے اور اسلحے کی ترسیل کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے جن سے یمنیوں اور سعودی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ حوثیوں اور ایران کے وہ اقدامات جو اس کی حمایت کررہے ہیں وہ ایک عام حکومت یا ایک ذمہ دار کے اقدامات نہیں ہیں جو یمن میں امن کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔
لینڈرنگ نے گزشتہ روز ایوان نمائندگان میں خارجہ تعلقات کمیٹی کے سامنے ہونے والی سماعت کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب، یمنی حکومت کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات یمنی بحران کے حل تک پہنچنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور کوششوں کی حمایت کررہا ہے اور یہ سب ایرانی کردار کے برخلاف ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔