واشنگٹن: تہران یمن میں تنازعہ ختم نہیں کرنا چاہتا ہے

مارب کے ایک محاذ پر یمنی فوج کے ایک جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مارب کے ایک محاذ پر یمنی فوج کے ایک جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن: تہران یمن میں تنازعہ ختم نہیں کرنا چاہتا ہے

مارب کے ایک محاذ پر یمنی فوج کے ایک جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
مارب کے ایک محاذ پر یمنی فوج کے ایک جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمنی بحران کو حل کے لئے امریکی مندوب تیمتھیس لینڈرنگ نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ یمن میں منفی کردار ادا کررہا ہے اور وہ اس ملک میں تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے کیونکہ وہ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے میں حوثی گروپ کی حمایت کر رہا ہے اور اسلحے کی ترسیل کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے جن سے یمنیوں اور سعودی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ حوثیوں اور ایران کے وہ اقدامات جو اس کی حمایت کررہے ہیں وہ ایک عام حکومت یا ایک ذمہ دار کے اقدامات نہیں ہیں جو یمن میں امن کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔

لینڈرنگ نے گزشتہ روز ایوان نمائندگان میں خارجہ تعلقات کمیٹی کے سامنے ہونے والی سماعت کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب، یمنی حکومت کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات یمنی بحران کے حل تک پہنچنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور کوششوں کی حمایت کررہا ہے اور یہ سب ایرانی کردار کے برخلاف ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 10 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 22 اپریل 2021ء شماره نمبر [15486]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]