پوتن: ہم کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2935426/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%DB%81%D9%85-%DA%A9%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AE-%D9%84%DA%A9%DB%8C%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%D8%B9%D8%A8%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D8%A7%D8%B2%D8%AA-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92
پوتن: ہم کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے
یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں پوتن کی صدارتی تقریر میں مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجہ اختیار کیا گیا ہے(اے پی)
TT
TT
پوتن: ہم کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے
یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں پوتن کی صدارتی تقریر میں مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجہ اختیار کیا گیا ہے(اے پی)
یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مغرب کو سرخ لکیر پار کرنے سے خبردار کیا ہے جبکہ کیف کے ساتھ ہونے والے بحران کو نظر انداز کیا گیا ہے اور صدر ولادیمیر زیلنسکی کی طرف سے مشرقی یوکرائن میں دوطرفہ اجلاس منعقد کرنے کی دعوت دی گئی ہے جس میں دونوں ملکوں کے مابین سرحد پر فوجی جماؤ کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجے میں پوتن نے اپنی سالانہ تقریر میں کہا ہے کہ ان کا ملک کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور نہیں کرنے دے گا۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)