پوتن: ہم کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں پوتن کی صدارتی تقریر میں مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجہ اختیار کیا گیا ہے(اے پی)
یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں پوتن کی صدارتی تقریر میں مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجہ اختیار کیا گیا ہے(اے پی)
TT

پوتن: ہم کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے

یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں پوتن کی صدارتی تقریر میں مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجہ اختیار کیا گیا ہے(اے پی)
یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں پوتن کی صدارتی تقریر میں مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجہ اختیار کیا گیا ہے(اے پی)
یوکرائن میں وسیع محاذ آرائی کی طرف جانے کے خدشات اور کشیدگی میں ہونے والے اضافہ کے پس منظر میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مغرب کو سرخ لکیر پار کرنے سے خبردار کیا ہے جبکہ کیف کے ساتھ ہونے والے بحران کو نظر انداز کیا گیا ہے اور صدر ولادیمیر زیلنسکی کی طرف سے مشرقی یوکرائن میں دوطرفہ اجلاس منعقد کرنے کی دعوت دی گئی ہے جس میں دونوں ملکوں کے مابین سرحد پر فوجی جماؤ کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
 
مغرب کے لئے ایک سخت انتباہی لہجے میں پوتن نے اپنی سالانہ تقریر میں کہا ہے کہ ان کا ملک کسی کو بھی سرخ لکیریں عبور نہیں کرنے دے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 10 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 22 اپریل 2021ء شماره نمبر [15486]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]