اردن نے اہل قدس کی ملک بدری کو روکنے کے لئے پیش کئے پرانی دستاویزاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2935436/%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%81%D9%84-%D9%82%D8%AF%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%D8%AF%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%A6%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%AA
اردن نے اہل قدس کی ملک بدری کو روکنے کے لئے پیش کئے پرانی دستاویزات
فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو جمعہ کے روز شیخ جراح کے مکینوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
اردن نے اہل قدس کی ملک بدری کو روکنے کے لئے پیش کئے پرانی دستاویزات
فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو جمعہ کے روز شیخ جراح کے مکینوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
اردن نے قدس کے باشندوں کے لئے ان پرانے دستاویزات کا انکشاف کرکے بڑی مدد فراہم کی ہے جن میں سنہ 1956 میں ہونے والے شیخ جراح کے محلے کے رہائشیوں کو کرایہ پر لینے کے معاہدوں کی تصدیق کی ہے اور یہ دستاویزات اس محلے سے ان کے ملک بدری کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
اردن کے سرکاری "مملکہ" چینل نے اطلاع دی ہے کہ وزیر خارجہ ایمن صفدی نے (کل) بدھ کو شاہ عبد اللہ دوم کی طرف سے فلسطینی صدر محمود عباس کو ایک پیغام پہنچایا ہے جس میں بھائیوں اور ان کے حقوق کی حمایت میں اردن کے مستقل موقف کی تصدیق کی گئی ہے اور قدس بادشاہ عبد اللہ دوم کے لئے سرخ لکیر ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]