واشنگٹن نے سعودی عرب کے ساتھ فوجی معلومات کی شیئر https://urdu.aawsat.com/home/article/2935456/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DB%8C%D8%A6%D8%B1
امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
واشنگٹن نے سعودی عرب کے ساتھ فوجی معلومات کی شیئر
امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میکنزی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سنٹرل ملٹری کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میکنزی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ حوثی حملوں کے سامنے اپنے دفاع کے لئے سعودی عرب کی مدد کے لئے پرعزم ہے اور وہ سعودی مسلح افواج کو ان حملوں کو ناکام بنانے میں مدد کرنے کے لئے معلومات فراہم کرنے کا خواہشمند ہے۔
سینیٹ میں فورس کمیٹی کے سامنے ہونے والی سماعت میں میکنزی نے کہا ہے کہ ایران اب بھی سعودی عرب پر حملہ کرنے کے مقصد سے یمن میں حوثیوں کو ہتھیار، سازوسامان اور تربیت فراہم کررہا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ حوثیوں نے ایران کی مدد سے سعودی عرب میں سویلین اور فوجی اہداف کے خلاف بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے ذریعے 150 حملے سے زیادہ کارروائی کا آغاز کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)