امریکہ اور ترکی کے مابین ایک نئی کشیدگی کے آثار

امریکہ اور ترکی کے تنازعہ کو مزید گہرا کرنے والے ایک نئے بحران کے اثرات مل رہے ہیں (اے ایف پی)
امریکہ اور ترکی کے تنازعہ کو مزید گہرا کرنے والے ایک نئے بحران کے اثرات مل رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور ترکی کے مابین ایک نئی کشیدگی کے آثار

امریکہ اور ترکی کے تنازعہ کو مزید گہرا کرنے والے ایک نئے بحران کے اثرات مل رہے ہیں (اے ایف پی)
امریکہ اور ترکی کے تنازعہ کو مزید گہرا کرنے والے ایک نئے بحران کے اثرات مل رہے ہیں (اے ایف پی)
ترکی اور امریکہ کے مابین نئی کشیدگی کی علامات اس وقت سامنے آئیں ہیں جب واشنگٹن نے انقرہ کو امریکی فائٹر "ایف 35" تیار کرنے کے لئے نیٹو کے زیر نگرانی مشترکہ پروگرام سے اسے سرکاری طور پر ہٹانے کے بارے میں بتایا تھا کیونکہ اسے ابھی تک روس کے ایس -400 فضائی دفاعی میزائل نظام کے حصول کے سلسلہ میں اصرار ہے اور اس کے علاوہ صدر جو بائیڈن نے پہلی عالمی جنگ کے دوران عثمانیوں کے ہاتھوں ہونے والے واقعات کی باضابطہ طور پر اعتراف کیا ہے اور 24 اپریل کے موقع پر ان واقعات کی یاد میں اس واقعہ کو ایک نسل کشی سے تعبیر کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے ترک "اناضول" نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ واشنگٹن نے ترکی کو ایف -35 لڑاکا پروگرام سے سرکاری طور پر ہٹانے کے بارے میں مطلع کیا ہے اور اس نوٹیفکیشن میں 2006 میں پروگرام میں شریک ہونے والے کے دستخط کے لئے کھلی مشترکہ مفاہمت کو تحلیل کرنے کا ذکر ہے جس پر ترکی نے 26 جنوری 2007 کو دستخط کیا تھا اور اب ترکی اس نئی افہام وتفہیم میں شامل نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 11 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 23 اپریل 2021ء شماره نمبر [15487]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]