بغداد کے ایک اسپتال میں لگی آگ اور الکاظمی نے ذمہ داروں کے خلاف کی کارروائی https://urdu.aawsat.com/home/article/2941061/%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D8%B3%D9%BE%D8%AA%D8%A7%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DA%AF%DB%8C-%D8%A2%DA%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%84%DA%A9%D8%A7%D8%B8%D9%85%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%B0%D9%85%DB%81-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C
بغداد کے ایک اسپتال میں لگی آگ اور الکاظمی نے ذمہ داروں کے خلاف کی کارروائی
گزشتہ روز ابن الخطیب اسپتال میں جاں بحق ہونے والے کچھ افراد کے جنازہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
بغداد کے ایک اسپتال میں لگی آگ اور الکاظمی نے ذمہ داروں کے خلاف کی کارروائی
گزشتہ روز ابن الخطیب اسپتال میں جاں بحق ہونے والے کچھ افراد کے جنازہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
بغداد کے ابن الخطیب اسپتال میں جہاں کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جارہا تھا وہاں آگ لگنے کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد میں چونکا دینے والا اضافہ ہوا ہے اور اسی کے ساتھ عراقیوں کے درد اور غم میں بھی اضافہ ہوا ہے اور حکومت، اس کی جماعتوں اور سیاسی گروہوں پر ناراضگی اور تنقید بھی کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہی لوگ اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔
وزارت داخلہ کی طرف سے کل متاثرین کی تعداد کے بارے میں اعلان کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس حادثے میں 82 افراد شہید اور 110 افراد زخمی ہوئے ہیں اور وزارت کو حادثے کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہونے کی توقع ہے کیونکہ مختلف معاملات ابھی بھی موجود ہیں اور خاص طور پر چونکہ زیادہ تر چوٹیں جلنے اور اونچی جگہ سے کودنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]