جزائر: علیحدگی پسند تحریک نے تیار کیا تخریب کاری کا منصوبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2946286/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D8%B9%D9%84%DB%8C%D8%AD%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%D9%86%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AA%D8%AE%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%81
جزائر: علیحدگی پسند تحریک نے تیار کیا تخریب کاری کا منصوبہ
ایک صحافی کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لئے جزائریوں کو گزشتہ روز دارالحکومت میں اخبار "لبرٹی" کے صدر دفتر کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر: بوعلام غمراسہ
TT
TT
جزائر: علیحدگی پسند تحریک نے تیار کیا تخریب کاری کا منصوبہ
ایک صحافی کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لئے جزائریوں کو گزشتہ روز دارالحکومت میں اخبار "لبرٹی" کے صدر دفتر کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اس قبائلی خطے کی آزادی کی تحریک کی طرف سے ملک کو نشانہ بنانے والی ایک خطرناک سازش کا انکشاف کیا ہے جسے ایم اے سی کے نام سے جانا جاتا ہے اور جو دارالحکومت کے مشرقی علاقوں میں سرگرم ہے اور ان ریاستوں کو الگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے باشندے امازیغی زبان بولتے ہیں۔
وزارت نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ تخریبی تحریک کے ایک سابق ممبر نے سیکیورٹی مفادات کے بارے میں ایک بدنیتی پر مبنی مجرمانہ منصوبے کے وجود کے بارے میں سنگین اعتراف کیا ہے جو بم دھماکوں کو انجام دینے پر منحصر ہے اور پھر اپنی بدنیتی پر مبنی اور تباہ کن مہموں کے لئے ان کارروائیوں کی تصاویر کا استحصال کرنا ہے تاکہ ہمارے ملک کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کا مطالبہ کیا جا سکے اور بیان میں اشارہ کیا گیا ہے کہ اس شخص کا نام نور الدین ہے لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ آیا اس نے سیکیورٹی خدمات کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں یا اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)