بنغازی میں لیبیا کی حکومت کا اجلاس ہوا منسوخ https://urdu.aawsat.com/home/article/2946321/%D8%A8%D9%86%D8%BA%D8%A7%D8%B2%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D9%86%D8%B3%D9%88%D8%AE
عبد الحمید الدبیبہ کو بنغازی کا اپنا دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں لیبیا کی اتحادی حکومت نے بنغازی (مشرق) شہر میں پہلی بار کل ہونے والا اجلاس کو منسوخ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ بعد کی تاریخ میں اس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن اس سلسلہ میں مزید تفصیلات یا وجوہات فراہم نہیں کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے اس اجلاس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں شہر بنغازی اور اس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کنٹرول کرنے والے نیشنل آرمی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ دبیبہ نے محافظوں اور مرافقین کا ایک ایسا وفد بھیجا ہے جس میں دارالحکومت طرابلس کو کنٹرول کرنے والی مسلح ملیشیاؤں کے ارکان شامل ہں اور ان ذرائع نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ انہوں نے بنینا ایئرپورٹ میں وی آئی پی ہال وصول کرنے کی درخواست کی ہے اور انہوں نے ہوائی اڈے کے سیکیورٹی حکام یا آرمی کمانڈ کے ساتھ اس دورے کی ترتیب کرنے سے انکار کردیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔