ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں
TT

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں
کل ترکی نے مملکت سعودی عرب کو نئے مثبت اشارات بھیجے ہیں اور ساتھ ہی دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کی پیش کش بھی کی ہے اور یہ سب ایک مثبت ایجنڈا کے مطابق ہو نہا ہے۔

صدر رجب طیب اردوغان کے ترجمان ابراہیم کالین نے روئٹرز کو دیئے گئے بیانات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی سعودی عرب کے ساتھ اپنے ان تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کر رہا ہے جو سنہ 2018 میں اسطنبول یے اندر سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل کے بحران کے بعد کشیدہ ہو گیا تھا جبکہ ریاض نے اس حادثے میں ملوث افراد کے خلاف مستحکم اقدامات اور  کارروائیاں کیا ہے۔

اس حادثے سے متعلق ترک موقف کا ایک نتیجہ یہ سامنے آیا تھا کہ گزشتہ سال سعودی کاروباری افراد کے ذریعہ ترک سامان کا غیر سرکاری بائیکاٹ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے تجارت کی مقدار میں 98 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔(۔۔۔)

منگل 15 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 27 اپریل 2021ء شماره نمبر [15491]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]