ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں
TT

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں

ترکی: ہم خاشقجی کیس میں سعودی عرب کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں
کل ترکی نے مملکت سعودی عرب کو نئے مثبت اشارات بھیجے ہیں اور ساتھ ہی دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کی پیش کش بھی کی ہے اور یہ سب ایک مثبت ایجنڈا کے مطابق ہو نہا ہے۔

صدر رجب طیب اردوغان کے ترجمان ابراہیم کالین نے روئٹرز کو دیئے گئے بیانات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی سعودی عرب کے ساتھ اپنے ان تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کر رہا ہے جو سنہ 2018 میں اسطنبول یے اندر سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل کے بحران کے بعد کشیدہ ہو گیا تھا جبکہ ریاض نے اس حادثے میں ملوث افراد کے خلاف مستحکم اقدامات اور  کارروائیاں کیا ہے۔

اس حادثے سے متعلق ترک موقف کا ایک نتیجہ یہ سامنے آیا تھا کہ گزشتہ سال سعودی کاروباری افراد کے ذریعہ ترک سامان کا غیر سرکاری بائیکاٹ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے تجارت کی مقدار میں 98 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔(۔۔۔)

منگل 15 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 27 اپریل 2021ء شماره نمبر [15491]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]