الکاظمی نے وزارتوں کو انتخاب میں استعمال کرنے سے روک دیا ہے

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

الکاظمی نے وزارتوں کو انتخاب میں استعمال کرنے سے روک دیا ہے

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اگلے اکتوبر میں ہونے والے قانون ساز انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ نہ ہونے کے سلسلہ میں اشارات مل رہے ہیں اور انہیں اشارات کے درمیان عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے وزرا کو انتخابی مقاصد کے لئے اپنے عہدوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

الکاظمی نے گزشتہ روز کابینہ اجلاس کے دوران کہا ہے کہ وزراء کو انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں سوچنے سے پہلے یہ یاد رکھنا چاہئے کہ وہ ہمارے عوام کی خدمت کے لئے آئے ہیں نہ کہ سیاسی مقاصد کے لئے آئے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ میں وزارتی مقامات کو انتخابی مشینیں نہیں بننے دوں گا اور میں امیدواروں کے ذریعہ ریاست کی صلاحیتوں کے استحصال کو واضح طور پر مسترد کرتا ہوں۔(۔۔۔)

بدھ 16 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 28 اپریل 2021ء شماره نمبر [15492]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]