ظریف کی لیک کی وجہ سے ایرانی اندرون میں تقسیم کا ماحول ہوا پیدا

وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
TT

ظریف کی لیک کی وجہ سے ایرانی اندرون میں تقسیم کا ماحول ہوا پیدا

وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
معاملے کو تین دن گزر جانے کے باوجود ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی لیک کی وجہ سے مسائل میں شدت اب بھی جاری ہیں اور اب بھی ایران میں تفرقہ بازی ہو رہی ہے۔

گزشتہ روز صدر حسن روحانی نے متنبہ کیا ہے کہ اس لیک کا مقصد ویانا مذاکرات پر اثرانداز ہونے کے لئے اندرون میں اختلاف رائے پیدا کرنا ہے جبکہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قاليباف نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو سفارتکاری اور فیلڈ فورس کے مابین نقل پیدا کرنے اور قومی مفاد کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔  

روحانی نے حکومت اور مسلح افواج کے مابین تنازعہ کے وجود سے انکار کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ کہا ہے کہ فیلڈ اور ڈپلومیسی ایک دوسرے کے مخالف نہیں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]