ظریف کی لیک کی وجہ سے ایرانی اندرون میں تقسیم کا ماحول ہوا پیدا

وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
TT

ظریف کی لیک کی وجہ سے ایرانی اندرون میں تقسیم کا ماحول ہوا پیدا

وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
وزارتی اجلاس کے دوران صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے اور ان کے دائیں طرف ان کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کو دیکھا جا سکتا ہے (ایوان صدر ویب سائٹ)
معاملے کو تین دن گزر جانے کے باوجود ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی لیک کی وجہ سے مسائل میں شدت اب بھی جاری ہیں اور اب بھی ایران میں تفرقہ بازی ہو رہی ہے۔

گزشتہ روز صدر حسن روحانی نے متنبہ کیا ہے کہ اس لیک کا مقصد ویانا مذاکرات پر اثرانداز ہونے کے لئے اندرون میں اختلاف رائے پیدا کرنا ہے جبکہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قاليباف نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو سفارتکاری اور فیلڈ فورس کے مابین نقل پیدا کرنے اور قومی مفاد کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔  

روحانی نے حکومت اور مسلح افواج کے مابین تنازعہ کے وجود سے انکار کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ کہا ہے کہ فیلڈ اور ڈپلومیسی ایک دوسرے کے مخالف نہیں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]