اقوام متحدہ کی طرف سے ہندوستانی صورتحال کے پیدا ہونے کے سلسلہ میں آگاہی

"کورونا" کی وجہ سے بندش کے باوجود گزشتہ روز ہندوستانی شہر ویرار میں ایک سبزی منڈی میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
"کورونا" کی وجہ سے بندش کے باوجود گزشتہ روز ہندوستانی شہر ویرار میں ایک سبزی منڈی میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اقوام متحدہ کی طرف سے ہندوستانی صورتحال کے پیدا ہونے کے سلسلہ میں آگاہی

"کورونا" کی وجہ سے بندش کے باوجود گزشتہ روز ہندوستانی شہر ویرار میں ایک سبزی منڈی میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
"کورونا" کی وجہ سے بندش کے باوجود گزشتہ روز ہندوستانی شہر ویرار میں ایک سبزی منڈی میں لوگوں کے ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چین میں "کوویڈ ۔19" وبائی امراض کے ابھرنے کے ایک سال سے زیادہ مدت کے بعد پھر اس کے پھیلاؤ کی اصل توجہ یوروپ اور پھر امریکی براعظم تک پھیل جانے کے بعد اب سب کی نگاہیں ہندوستان کی طرف مڑ چکی ہے جہاں اس وبا نے ایسی تباہی مچا رکھی ہے جیسا کسی اور ملک میں دیکھنے کو نہیں ملا ہے کیونکہ اموات اور روزانہ ہونے والے متاثرین کی تعداد بہت بڑھ رہی ہے اور اس صورتحال کو انتظامیۂ صحت کنٹرول کرنے سے قاصر ہے۔

اقوام متحدہ سے وابستہ عالمی ادارۂ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ویکسین کی تقسیم میں تاخیر ہوئی اور ممالک حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرنے میں پیچھے رہ جاتے ہیں تو دنیا کے مختلف علاقوں میں ہندوستان کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]