سوڈان نے روس کے ساتھ فوجی معاہدوں کو کیا معطل

عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سوڈان نے روس کے ساتھ فوجی معاہدوں کو کیا معطل

عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں روس کے ساتھ طے پائے جانے والے فوجی معاہدوں کو معطل کرتے ہوئے پورٹ سوڈان کی بندرگاہ پر روسی فوجی اڈے کی تعمیر کی تکمیل کو روک دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ کسی بھی قسم کے فوجی معاہدے پورے نہیں ہو سکتے ہیں الا یہ کہ قانون ساز کونسل نے اسے منظور کیا ہو۔

ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ سوڈانی فوج کے کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کی موجودگی میں سوڈانی بحر احمر کے فوجی خطے کے کمانڈر کو کہ کسی بھی نئے روسی جہاز کو "فلیمنگو" کے نام سے جانے والے اڈے میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے احکامات جاری کیے ہیں اور روسی فوجی اہلکاروں کو داخل ہونے کے لئے ضروری منظوری کی شرط لگائی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]