یہ ترکی کی طرف سے اسطنبول میں "اخوان المسلمون" چینلز کو مصر اور صدر عبد الفتاح السیسی اور حکومت پر حملہ کرنے سے روکنے اور مصر کے اندرونی معاملات کے بارے میں تنظیم کے رہنماؤں کو انتہا پسندانہ بیان دینے سے روکنے کے اقدامات کے بعد کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے اگلے مئی کے پہلے ہفتے کے دوران قاہرہ میں وزرائے خارجہ کے نائبین کی سطح پر مصری - ترک اجلاس کا اعلان کیا تھا اور اس دوران دونوں ممالک کے سفیروں کی واپسی کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے اور اس کے بعد ان کے مصری ہم منصب سامح شکری سے ملاقات کی بھی بات ہوئی تھی۔
ترک صدارتی ترجمان ابراہیم كالين نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے ترک-مصری بات چیت کے نتیجے میں دور علاقائی طاقتوں کے مابین نئے سرے سے تعاون اور لیبیا میں جنگ کے خاتمے کے لئے کوششوں میں مدد مل سکتی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]