ترکی نے مصر کے ساتھ دوستی کمیٹی کی منظوری دے دی ہے

ترک پارلیمنٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ترک پارلیمنٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ترکی نے مصر کے ساتھ دوستی کمیٹی کی منظوری دے دی ہے

ترک پارلیمنٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ترک پارلیمنٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے نمائندوں کے درمیان پہلا باضابطہ اجلاس کرنے کے لئے ایک ترک سفارتی وفد کے قاہرہ کا رخ کرنے سے چند روز قبل ترک پارلیمنٹ نے مصر کے ساتھ پارلیمانی دوستی کمیٹی کے قیام کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

یہ ترکی کی طرف سے اسطنبول میں "اخوان المسلمون" چینلز کو مصر اور صدر عبد الفتاح السیسی اور حکومت پر حملہ کرنے سے روکنے اور مصر کے اندرونی معاملات کے بارے میں تنظیم کے رہنماؤں کو انتہا پسندانہ بیان دینے سے روکنے کے اقدامات کے بعد کیا گیا ہے۔

اس سے قبل ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے اگلے مئی کے پہلے ہفتے کے دوران قاہرہ میں وزرائے خارجہ کے نائبین کی سطح پر مصری - ترک اجلاس کا اعلان کیا تھا اور اس دوران دونوں ممالک کے سفیروں کی واپسی کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے اور اس کے بعد ان کے مصری ہم منصب سامح شکری سے ملاقات کی بھی بات ہوئی تھی۔
 
ترک صدارتی ترجمان ابراہیم كالين نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے ترک-مصری بات چیت کے نتیجے میں دور علاقائی طاقتوں کے مابین نئے سرے سے تعاون اور لیبیا میں جنگ کے خاتمے کے لئے کوششوں میں مدد مل سکتی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 17 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 29 اپریل 2021ء شماره نمبر [15493]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]