باقی فائلوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے برہم صالح اربیل پہنچ چکے ہیں

اربیل میں عراق کے صدر جمہوریہ برہم صالح کا استقبال کرتے ہوئے کردستان ریجن کے صدر نیجروان بارزانی کو دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
اربیل میں عراق کے صدر جمہوریہ برہم صالح کا استقبال کرتے ہوئے کردستان ریجن کے صدر نیجروان بارزانی کو دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
TT

باقی فائلوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے برہم صالح اربیل پہنچ چکے ہیں

اربیل میں عراق کے صدر جمہوریہ برہم صالح کا استقبال کرتے ہوئے کردستان ریجن کے صدر نیجروان بارزانی کو دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
اربیل میں عراق کے صدر جمہوریہ برہم صالح کا استقبال کرتے ہوئے کردستان ریجن کے صدر نیجروان بارزانی کو دیکھا جا سکتا ہے (رووداو)
گزشتہ روز عراقی صدر برہم صالح نے کردستان خطے کے دارالحکومت اربیل کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے کرد رہنماؤں کے ساتھ آئین اور ایران اور ترکی جیسے پڑوسی ممالک کی موقف سے متعلق فائلوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور نیز کرد خانہ کا بندوبست کرنے پر کام کرنے کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال کیا ہے۔

باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ صالح نے خطے میں تینوں ایوان صدر (خطے کے صدر نیجروان بارزانی، علاقائی حکومت کے سربراہ مسرور بارزانی اور علاقائی پارلیمنٹ کی خاتون سربراہ ریواز فائق) سے ملاقات کی ہے اور بغداد اور ایربل ان کے مابین زیر التواء اہم امور پر تبادلۂ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ ان بحران کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے جن سے کرد گھر کے تعلقات ہی خطرے میں پڑ جائیں خاص طور پر کردستان کی ڈیموکریٹک پارٹی کے تعلقات کردستان کی قومی اتحاد کے ساتھ ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 18 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 30 اپریل 2021ء شماره نمبر [15494]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]