چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہ

بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
TT

چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہ

بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
دونوں بڑی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی قانون سازوں نے پرسو شام اپنے گہرے داخلی اختلافات پر قابو پالیا ہے اور بڑھتے ہوئے چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کے لئے صدر جو بائیڈن کے موقف کی حمایت میں متحد ہو گئے ہیں اور بائیڈن نے کانگریس میں دی جانے والی اپنی پہلی تقریر میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور انہوں نے 21 ویں صدی کو جیتنے کے لئے امریکہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے چینی مقابلہ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔

ایک غیر معمولی اجلاس میں ری پبلیکنز نے چین کے بارے میں صدر کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے اور بحر الکاہل کے خطے میں ایک مضبوط فوجی موجودگی کو برقرار رکھنے کے سلسلہ میں صدر کے عہد وپیمان کو سننے کے وقت بہت تیزی سے اسے سراہا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ چین کے ساتھ کسی بھی طرح کے تصادم کا آغاز ابھی نہیں ہوا ہے بلکہ محاذ آرائی سے بچنے کے لئے یہ کیا جا رہا ہے جیسا کہ بائیڈن نے کہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 18 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 30 اپریل 2021ء شماره نمبر [15494]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]