چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہ

بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
TT

چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں امریکہ کے اختلافات کا ہوا خاتمہ

بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
بائیڈن کو کانگریس کے سامنے اپنی پہلی صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے پیلوسی اور ہیریس بھی دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
دونوں بڑی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی قانون سازوں نے پرسو شام اپنے گہرے داخلی اختلافات پر قابو پالیا ہے اور بڑھتے ہوئے چینی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کے لئے صدر جو بائیڈن کے موقف کی حمایت میں متحد ہو گئے ہیں اور بائیڈن نے کانگریس میں دی جانے والی اپنی پہلی تقریر میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور انہوں نے 21 ویں صدی کو جیتنے کے لئے امریکہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے چینی مقابلہ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔

ایک غیر معمولی اجلاس میں ری پبلیکنز نے چین کے بارے میں صدر کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے اور بحر الکاہل کے خطے میں ایک مضبوط فوجی موجودگی کو برقرار رکھنے کے سلسلہ میں صدر کے عہد وپیمان کو سننے کے وقت بہت تیزی سے اسے سراہا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ چین کے ساتھ کسی بھی طرح کے تصادم کا آغاز ابھی نہیں ہوا ہے بلکہ محاذ آرائی سے بچنے کے لئے یہ کیا جا رہا ہے جیسا کہ بائیڈن نے کہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 18 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 30 اپریل 2021ء شماره نمبر [15494]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]