مصر اور سوڈان نے "نہضہ ڈیم" کے تنازعہ کو حل کرنے کے لئے امریکی مداخلت کا کیا مطالبہ

گزشتہ ہفتے ایتھوپیا کے "نہضہ ڈیم" کے حالیہ ایک سیٹلائٹ امیج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ ہفتے ایتھوپیا کے "نہضہ ڈیم" کے حالیہ ایک سیٹلائٹ امیج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مصر اور سوڈان نے "نہضہ ڈیم" کے تنازعہ کو حل کرنے کے لئے امریکی مداخلت کا کیا مطالبہ

گزشتہ ہفتے ایتھوپیا کے "نہضہ ڈیم" کے حالیہ ایک سیٹلائٹ امیج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ ہفتے ایتھوپیا کے "نہضہ ڈیم" کے حالیہ ایک سیٹلائٹ امیج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر اور سوڈان نے "نہضہ ڈیم" کے تنازعہ کو حل کرنے کے مقصد سے مداخلت اور ثالثی کے لئے امریکی صدر جو بائیڈن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انتظامیہ کے نزدیک سفارتی کوششیں تیز کردی ہے اور آگاہ بھی کیا ہے کہ سابقہ کسی معاہدہ کے بغیر یکطرفہ طور پر ڈیم کی دوسری بھرپائی کے سلسلہ میں ایتھوپیا کے اقدام کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔

مصر کے وزیر خارجہ سامح شكری نے سلامتی کونسل کو ایک خط بھیجا ہے جس میں انہوں نے مصر اور سوڈان کے ساتھ کسی قانونی پابند معاہدہ کرنے سے قبل ڈیم کے سلسلہ میں کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہ کرنے کے لئے ایتھوپیا کو راضی کرنے پر زور دیا گیا ہے اور انہوں نے متنبہ بھی کیا ہے کہ اگر کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا تو اس سے مصر اور سوڈان کے مفادات اور سلامتی کو نقصان پہنچے گا اور مشرقی افریقہ اور ہارن آف افریقہ میں کشیدگی میں اضافہ ہوگا اور اس سے بین الاقوامی امن وسلامتی کو بھی سنگین خطرہ لاجق ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 19 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 01 مئی 2021ء شماره نمبر [15495]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]