ویانا مذاکرات کا تیسرا دور ہوا اختتام پذیر

ویانا مذاکرات کا تیسرا دور ہوا اختتام پذیر
TT

ویانا مذاکرات کا تیسرا دور ہوا اختتام پذیر

ویانا مذاکرات کا تیسرا دور ہوا اختتام پذیر
امریکیوں اور ایرانیوں کے مابین بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور بغیر کسی خلاف ورزی کے ختم ہو چکا ہے لیکن پیشرفت کی رفتار سست ہے اور مذاکرین نے مذاکرات کو مکمل کرنے کے لئے اگلے جمعہ کو چوتھے دور کے لئے ویانا دوبارہ جانے کے سلسلہ میں اتفاق کیا ہے اور ماہرین کی دونوں کمیٹیوں نے تقریبا 10 دن پہلے اصل معاہدے میں واپسی کے معاہدے کا مسودہ تیار کرنے پر کام شروع کیا تھا۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی میں روسی سفیر میخائل الیانوف نے تیسرے دور کے مذاکرات کے اختتام پر ایٹمی معاہدے کے باقی فریقوں کے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہمیں آنے والے دنوں میں کسی پیشرفت کی توقع نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں محض روزانہ سفارتی کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور تمام اشارے ہمیں کسی حتمی نتیجے کی توقع کرنے کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں جو چند ہفتوں میں کامیاب اور تیز تر ہوجائے گا۔(۔۔۔)

اتوار 20 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 02 مئی 2021ء شماره نمبر [15496]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]