امریکہ صحراء کا مراکشی کئے جانے سے پیچھے نہیں ہٹے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2955886/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%B5%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%DB%8C%DA%86%DA%BE%DB%92-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%B9%DB%92-%DA%AF%D8%A7
امریکہ صحراء کا مراکشی کئے جانے سے پیچھے نہیں ہٹے گا
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رباط: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امریکہ صحراء کا مراکشی کئے جانے سے پیچھے نہیں ہٹے گا
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے صحراء پر مراکشی خودمختاری کو تسلیم کرنے کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
یہ امریکی تصدیق اپنے مراکشی ہم منصب ناصر بوریطہ سے پرسو شام کو ٹیلیفون پر گفتگو کرنے کے دوران وزیر خارجہ انٹونی بلنکین کی زبانی سامنے آئی ہے اور امریکی نیوز سائٹ ایکسیوس کے مطابق بلنکین نے بوریطہ کو بتایا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کم سے کم وقت کے لئے صحراء پر مراکش کی خودمختاری کو تسلیم کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور یہ اطلاع سائٹ کو دونوں وزراء کے مابین فون پر ہونے والی گفتگو سے واقف دو ذرائع کے ذریعہ دی گئی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔