خامنئی ظریف سے مخاطب: آپ کے بیانات دشمنوں کے الفاظ کا اعادہ ہے

گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

خامنئی ظریف سے مخاطب: آپ کے بیانات دشمنوں کے الفاظ کا اعادہ ہے

گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز ایرانی ویب سائٹ "دی گائڈ" کے ذریعہ ٹیلیویژن تقریر کی شائع کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی رہنما علی خامنئی نے جنرل قاسم سلیمانی کے کردار اور خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچانے کے بارے میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے بیانات پر کڑی تنقید کی ہے اور انہوں نے ان کے بیانات کو دشمنوں اور امریکیوں کی باتوں کو دہرانے والا قرار دیا ہے۔

خامنئی نے ظریف کی افشا ہونے والی آڈیو پر اپنے پہلے تبصرے میں اپنے افسوس اور حیرت کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ان کے ملک کی خارجہ پالیسی وزارت خارجہ کے ذریعہ طے نہیں ہوتی ہے بلکہ وہ خارجہ پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کام کرتی ہے۔

خامنئی نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ایسے بیانات نہیں دینے چاہئے جن سے دشمنوں کے الفاظ کے تکرار ہونے کا اشارہ مل رہا ہوخواہ قدس فورس کے بارے میں ہو اور جنرل سلیمانی کے بارے میں ہو اور ہمیں ایسی بات نہیں کرنی چاہئے جن سے معلوم ہوتا ہو کہ ہم ملکی پالیسیوں کو قبول نہیں کرتے ہیں اور دشمنوں کو خوش کردیں۔(۔۔۔)

پیر 21 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 03 مئی 2021ء شماره نمبر [15497]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]