مصر کے ساتھ ترکی کی قربت کی وجہ سے اخوان کے اختلافات میں اضافہ ہوا ہے

مصر کے ساتھ ترکی کی قربت کی وجہ سے اخوان کے اختلافات میں اضافہ ہوا ہے
TT

مصر کے ساتھ ترکی کی قربت کی وجہ سے اخوان کے اختلافات میں اضافہ ہوا ہے

مصر کے ساتھ ترکی کی قربت کی وجہ سے اخوان کے اختلافات میں اضافہ ہوا ہے
اخوان المسلمون کے ڈپٹی جنرل گائیڈ ابراہیم منیر کی طرف سے ترکی کی حزب اختلاف "سعادت پارٹی" کے سربراہ کے ساتھ تنظیم کے متعدد رہنماؤں کے اجلاس کے پس منظر میں جاری کردہ بیان سے اخوان کے نوجوانوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے اور خاص طور پر جب انہوں نے ترکی کے باشندوں کو پناہگزیں قرار دیا۔

اس بیان نے تنظیم کی صفوں میں تنازعات کو جنم دیا ہے اور مصر کے ساتھ ترکی کی قربت کے تناظر میں الجھن کی ایک کیفیت کو جنم دیا ہے۔

منیر کے مطابق "اخوان" اور دیگر قوتوں کے رہنماؤں کا مقصد کچھ ترک کمیونٹی اداروں کے ساتھ ملاقات کرنا تھا تاکہ وہ ترک وطن جانے والے مصری پناہ گزینوں کے حالات کو واضح کر سکیں۔(۔۔۔)

پیر 21 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 03 مئی 2021ء شماره نمبر [15497]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]