لو ڈریان صرف عون اور بری سے ملنے کے لئے بیروت پہنچنے والے ہیں

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لو ڈریان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لو ڈریان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لو ڈریان صرف عون اور بری سے ملنے کے لئے بیروت پہنچنے والے ہیں

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لو ڈریان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لو ڈریان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لو ڈریان نے کل کے بعد (بدھ کے روز) لبنان آنے سے قبل ہی ایک قسم کا بحران پیدا کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے صدر جمہوریہ مائکل عون اور پارلیمنٹ کے صدر نبیہ بری کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کو محدود کردیا ہے اور حکومت بنانے میں شامل بقیہ دیگر افراد کو کنارے کر دیا ہے اور ان میں سر فہرست نامزد وزیر اعظم سعد حریری ہیں۔

الشرق الاوسط کو حکومت تشکیل دینے سے متعلق لبنانی سیاسی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فرانسیسی اقدام کو حیرت کے ساتھ دیکھا گیا ہے بیروت میں لو ڈریان کی میٹنگوں سے اہم ترین سیاسی اجزاء کو خارج کرنے کا جواز پیش کرنے کے لئے اور فرانسیسی وضاحت کی عدم موجودگی کے ساتھ ساتھ ایک منفی جھٹکا لگا ہے۔(۔۔۔)

پیر 21 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 03 مئی 2021ء شماره نمبر [15497]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]